اسلامی سائنس اور فلکیات میں مسلم سائنسدانوں کا تعاون

اسلامی سائنس اور فلکیات میں مسلم سائنسدانوں کا تعاون

اسلام ہمیشہ سے علم اور تفکر (سوچ و بچار) کو فروغ دینے والا مذہب رہا ہے۔ قرآنِ پاک میں کئی جگہ انسان کو تفکر (گہرائی سے سوچنے) اور تدبر (سمجھنے) کی دعوت دی گئی ہے۔ اسی لیے مسلمان علم دوست رہے ہیں اور سائنس و فلکیات (Astronomy) میں بہترین خدمات انجام دی ہیں۔

قرآن اور سائنس

قرآنِ پاک میں کئی آیات ایسی ہیں، جو سائنس اور فلکیات سے متعلق اہم اشارے دیتی ہیں۔

1. کائنات کی تخلیق:
أَوَلَمْ يَرَ ٱلَّذِينَ كَفَرُوٓا۟ أَنَّ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلْأَرْضَ كَانَتَا رَتْقًۭا فَفَتَقْنَٰهُمَا
"کیا انہوں نے نہیں دیکھا کہ آسمان اور زمین آپس میں جڑے ہوئے تھے، پھر ہم نے انہیں الگ کر دیا؟" (سورۃ الأنبیاء 21:30)

یہ آیت 'بگ بینگ تھیوری' کی طرف اشارہ کرتی ہے، جسے سائنس نے بعد میں دریافت کیا۔

2. کائنات کی وسعت:
وَٱلسَّمَآءَ بَنَيْنَٰهَا بِأَيْيْدٍۢ وَإِنَّا لَمُوسِعُونَ
"ہم نے آسمان کو اپنے ہاتھوں سے بنایا اور ہم اسے مسلسل پھیلا رہے ہیں۔" (سورۃ الذاریات 51:47)

آج کی سائنس بھی اس بات کو مانتی ہے کہ کائنات مسلسل پھیل رہی ہے، جسے 'Expanding Universe' کہا جاتا ہے۔

مسلم سائنسدانوں کا تعاون

1. الخوارزمی (780-850 عیسوی) - ریاضی اور فلکیات:
الخوارزمی نے 'الجبر' ایجاد کیا اور 'اعشاریہ نظام' کو فروغ دیا۔ ان کی لکھی گئی کتابیں یورپ میں ریاضی کی بنیاد بنیں۔

2. البیرونی (973-1048 عیسوی) - زمین کی گولائی:
البیرونی نے سائنسی طریقے سے زمین کی گولائی کا درست اندازہ لگایا اور بتایا کہ یہ سورج کے گرد گردش کرتی ہے۔

3. ابن الہیثم (965-1040 عیسوی) - روشنی کا علم:
ابن الہیثم کو 'آپٹکس' (روشنی کا علم) کا بانی کہا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ روشنی آنکھ سے نہیں نکلتی، بلکہ بیرونی روشنی آنکھ میں داخل ہوتی ہے۔ یہی دریافت کیمرا ٹیکنالوجی کی بنیاد بنی۔

4. نصیرالدین طوسی (1201-1274 عیسوی) - ستاروں کی حرکت:
طوسی نے فلکیات میں بہترین خدمات انجام دیں اور 'طوسی جوڑا' (Tusi Couple) کے نام سے ایک نظریہ پیش کیا، جس سے ستاروں کی حرکت کو بہتر طور پر سمجھا گیا۔

اسلامی سائنس سے ہمیں کیا سیکھنے کو ملتا ہے؟

علم کی اہمیت - اسلام نے ہمیشہ علم کو فرض قرار دیا ہے۔ ہمیں بھی تعلیم اور تحقیق کو اہمیت دینی چاہیے۔
تفکر اور تدبر - ہمیں صرف ماننے کے بجائے سوچنا اور سمجھنا چاہیے، کیونکہ قرآن بھی بار بار سوچنے کی دعوت دیتا ہے۔
سائنس اور مذہب ساتھ ساتھ - اسلام اور سائنس کوئی الگ چیزیں نہیں، بلکہ اسلام نے سائنس کو فروغ دیا ہے۔
نئی ایجادات کی جستجو - ہمیں مسلم سائنسدانوں کی طرح نئی چیزیں ایجاد کرنے اور تحقیق کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

نتیجہ

مسلم سائنسدانوں نے سائنس اور فلکیات میں ایسی دریافتیں کیں، جن پر آج بھی دنیا قائم ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم بھی اسلام کی تعلیمات کے مطابق علم حاصل کریں، تفکر کریں اور نئی تحقیقات کی طرف توجہ دیں۔ یہی اسلام کی تعلیم ہے، اور یہی قرآن کی دعوت ہے!

اللہ ہمیں علم کے راستے پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے، آمین!