بھارتی شہروں میں سفید چھتیں کیوں مقبول ہو رہی ہیں؟

بھارت میں گرمی بڑھتی جا رہی ہے، خاص طور پر شہروں میں جہاں کنکریٹ اور دھات سے بنی عمارتیں زیادہ گرم ہو جاتی ہیں۔ ایئر کنڈیشنر ہر کسی کے لیے سستا نہیں ہوتا، اس لیے لوگ ایک آسان اور سستا طریقہ اپنا رہے ہیں – چھتوں کو سفید رنگ سے پینٹ کرنا۔

سفید چھتیں کیسے کام کرتی ہیں؟
گہرے رنگ گرمی کو جذب کرتے ہیں، جبکہ سفید رنگ سورج کی روشنی کو واپس منعکس کر دیتا ہے۔ عام کنکریٹ یا دھات کی چھتیں 65°C تک گرم ہو سکتی ہیں، لیکن سفید رنگ سے پینٹ کی گئی چھتیں 28°C تک ٹھنڈی رہتی ہیں۔ اس تکنیک کو "کول روفنگ" کہا جاتا ہے۔

فوائد:
کم درجہ حرارت: گھروں کے اندر 2-5°C تک ٹھنڈک محسوس ہوتی ہے۔
بجلی کی بچت: پنکھے اور کولر کم استعمال ہوتے ہیں، جس سے بل کم آتا ہے۔
بہتر نیند اور سکون: لوگ زیادہ آرام محسوس کرتے ہیں۔
ماحولیاتی فائدہ: کم بجلی خرچ ہونے سے آلودگی میں کمی آتی ہے۔
شہری گرمی کم کرنا: شہروں میں زیادہ گرمی جمع ہوتی ہے، سفید چھتیں اسے کم کرنے میں مدد کرتی ہیں۔


بھارت میں کہاں ہو رہا ہے تجربہ؟
احمد آباد: 400 گھروں میں سفید چھتیں بنائی گئیں، جس سے لوگوں کو فوری راحت ملی۔
تلنگانہ: بھارت کی پہلی ریاست جس نے "کول روف پالیسی" نافذ کی، سرکاری اور تجارتی عمارتوں میں سفید چھتیں لازمی کر دی گئیں۔
دہلی: خواتین ہاؤسنگ ٹرسٹ اور شکاگو یونیورسٹی نے غریب بستیوں میں سفید چھتیں بنوائیں، جس سے گرمی کم ہوئی اور بجلی کا خرچ گھٹ گیا۔

کیسے کریں سفید چھت پینٹنگ؟
1. صاف کریں – چھت سے دھول مٹی ہٹائیں۔
2. دراریں درست کریں – چھت پر کوئی دراڑ ہو تو بھر دیں۔
3. پرائمر لگائیں (اگر ضروری ہو)۔
4. سفید پینٹ لگائیں – رولر، برش یا اسپرے سے اچھی طرح لگائیں۔
5. خشک ہونے دیں – 24 گھنٹوں میں خشک ہو جائے گا۔

اہم باتیں یاد رکھنے کے لیے:
🔹 سفید چھتیں گرمی میں فائدہ مند ہیں، لیکن ٹھنڈے علاقوں میں سردیوں میں مسئلہ ہو سکتا ہے۔
🔹 صفائی ضروری ہے، کیونکہ دھول جمع ہونے سے انعکاس کم ہو سکتا ہے۔
🔹 اچھی کوالٹی کا پینٹ 2-5 سال تک چلتا ہے۔

نتیجہ:
سفید چھتیں کوئی مہنگا یا پیچیدہ حل نہیں ہیں، لیکن یہ فوری راحت دیتی ہیں اور بجلی کی بچت کرتی ہیں۔ اگر مزید شہر تلنگانہ کی طرح اس تکنیک کو اپنائیں، تو یہ پورے ملک میں گرمی سے نمٹنے کا ایک مؤثر طریقہ بن سکتا ہے۔ 🚀

(مکمل مضمون آپ thebetterindia.com پر پڑھ سکتے ہیں۔)​