بھارت کا 200 سال پرانا قرآنی مصحف جدہ میں نمائش پر

سعودی عرب کے جدہ میں اسلامی آرٹس بینالے کے دوران ایک نایاب بھارتی قرآنی مصحف کو نمائش کے لیے رکھا گیا ہے۔ یہ مبارک مصحف ہندوستانی اسلامی خطاط غلام محی الدین نے ۶ محرم ۱۲۴۰ ہجری (۳۱ اگست ۱۸۲۴) کو شمالی بھارت میں تحریر کیا تھا۔

یہ قرآن مسجد نبوی شریف کے لیے وقف کیا گیا تھا، جو ہندوستان اور اسلامی وراثت کے گہرے تعلقات کو اجاگر کرتا ہے۔ یہ بے مثال مصحف ۱۳۹.۷ × ۷۷.۵ سینٹی میٹر سائز کا ہے اور اسے سونے، گہرے رنگوں اور نایاب جواہرات جیسے یاقوت، زمرد، فیروزہ اور پیریڈوٹ سے آراستہ کیا گیا تھا۔

اس میں خط نسخ میں عربی متن اور خط نستعلیق میں فارسی ترجمہ تحریر کیا گیا ہے، جو بھارت-فارسی خطاطی کا بہترین نمونہ ہے۔

تاریخی روایات کے مطابق، یہ قرآن ۱۳ویں صدی ہجری میں مدینہ شریف پہنچا اور پہلے اسے باب السلام کے پاس رکھا گیا۔ ۱۲۷۳ ہجری (۱۸۵۷ عیسوی) میں مسجد نبوی کی تازہ تعمیر کے دوران اسے مسجد کے خزانے میں محفوظ کیا گیا۔ ۱۳۰۲ ہجری (۱۸۸۴ عیسوی) میں مشہور ازبک عالم اور خطاطی کے ماہر حاجی یوسف بن حاجی معصوم نیمانکانی نے اس کی نئی جلد بنائی۔

اب یہ کنگ عبد العزیز کمپلیکس فار انڈومنٹ لائبریریز میں محفوظ ہے اور اسلامی دنیا کے ساتھ ہندوستان کے تاریخی اور فنی رشتوں کی عظیم علامت سمجھا جاتا ہے۔

(پورا آرٹیکل آپ mpositive.in میں پڑھ سکتے ہیں۔)​