نیسٹ مین: جس نے 7 لاکھ سے زیادہ چڑیوں کو گھر دیا

راکیش کھتری کو لوگ ‘نیسٹ مین آف انڈیا’ کے نام سے جانتے ہیں۔ انہوں نے گزشتہ 14 سالوں میں بھارت کے کئی شہروں میں 7 لاکھ 30 ہزار سے زیادہ گھونسلے لگائے ہیں۔ ان کا مقصد یہ ہے کہ چڑیا اور دیگر پرندوں کو شہروں میں دوبارہ بسنے کے لیے گھر مل سکے۔

آغاز اور جدوجہد
سال 2008 میں جب راکیش نے گھونسلے بنانے شروع کیے، تو لوگوں نے ان کا مذاق اُڑایا۔ کئی لوگوں نے کہا کہ "چڑیاں خود اپنا گھونسلا بناتی ہیں، وہ تمہارے بنائے ہوئے گھونسلے کیوں اپنائیں گی؟" لیکن راکیش اپنے مشن پر قائم رہے۔ انہوں نے دہلی کے مایور وہار میں پہلا گھونسلا لگایا۔ کچھ دنوں بعد اس میں چڑیا آئی اور رہنے لگی۔ اس سے انہیں حوصلہ ملا اور انہوں نے اس کام کو مزید آگے بڑھایا۔

چڑیاں کیوں کم ہو رہی ہیں؟
شہروں میں موبائل ٹاورز اور درختوں کی کمی کی وجہ سے چڑیوں کی تعداد مسلسل کم ہو رہی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق، دہلی، ممبئی، بینگلور، چنئی، حیدرآباد اور کولکتہ میں چڑیوں کی تعداد تیزی سے گھٹ رہی ہے۔ اگر یہی سلسلہ جاری رہا، تو آنے والے وقت میں چڑیاں صرف یادوں میں رہ جائیں گی۔

قدرت کے تحفظ کے لیے کوششیں
راکیش صرف گھونسلے نہیں بنا رہے، بلکہ ماحول کو بھی محفوظ کر رہے ہیں۔ انہوں نے 'جل سپرش' نامی ایک مہم شروع کی ہے، جس میں اتر پردیش، بہار اور ہریانہ کی 2,000 خواتین جل کنبی (Water Hyacinth) سے گھونسلے بنا رہی ہیں۔ اس سے ایک طرف پرندوں کو گھر مل رہا ہے، تو دوسری طرف جل کنبی سے جھیلوں کو صاف کرنے میں مدد مل رہی ہے۔

اسکولوں اور کمیونٹیز کو جوڑنا
راکیش بچوں اور نوجوانوں کو بھی اس مشن سے جوڑ رہے ہیں۔ وہ 7,000 سے زیادہ اسکولوں میں گھونسلا بنانے کی ورکشاپس کر چکے ہیں، جہاں بچوں کو سکھایا جاتا ہے کہ وہ پرندوں کے لیے محفوظ گھر کیسے بنا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، ان کے 'ایکو روٹس فاؤنڈیشن' کے تحت خواتین کو روزگار بھی مل رہا ہے۔

راکیش کھتری کا پیغام
راکیش کہتے ہیں، "اس دنیا میں سب سے بڑی نیکی کسی کو گھر دینا ہے، اور یہی میں کر رہا ہوں۔" ان کی کوششوں سے ہزاروں پرندوں کو دوبارہ گھر ملا ہے، اور یہ سلسلہ آگے بھی جاری رہے گا۔

(پورا آرٹیکل آپ thebetterindia.com پر پڑھ سکتے ہیں۔)